world Alzheimer’s Day


  • :الزائمر کی بیماری: پاکستان میں بڑھتا ہوا چیلنج

    الزائمر کی بیماری ایک دماغی بیماری ہے جو یادداشت، سوچنے کی صلاحیت، اور روزمرہ کے کام انجام دینے کی صلاحیت کو آہستہ آہستہ متاثر کرتی ہے۔ یہ بیماری زیادہ تر عمر رسیدہ افراد کو متاثر کرتی ہے اور وقت کے ساتھ بگڑتی جاتی ہے۔ پاکستان میں بھی الزائمر کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کے باعث اس بیماری پر توجہ دینے کی ضرورت پہلے سے زیادہ ہو گئی ہے۔

    :پاکستان میں الزائمر کے اعداد و شمار
    پاکستان میں الزائمر اور دیگر ڈیمینشیا کی بیماریوں کے بارے میں مستند اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں، مگر عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق، پاکستان میں 2023 تک تقریباً 4 لاکھ افراد ڈیمینشیا کے مختلف اقسام سے متاثر تھے، جس میں الزائمر سب سے زیادہ عام ہے۔ 2050 تک اس تعداد کے دگنا ہونے کی توقع ہے، جو کہ ہمارے معاشرتی اور صحت کے نظام کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔

    الزائمر کی علامات
    – یادداشت میں کمی، خاص طور پر حالیہ واقعات کی یادداشت۔
    – روزمرہ کے کاموں میں مشکلات کا سامنا۔
    – وقت اور جگہ کی پہچان میں دشواری۔
    – فیصلے کرنے کی صلاحیت میں کمی۔
    – رویے میں تبدیلی، جیسے ڈپریشن، بے چینی، یا جارحیت۔

    :پاکستان میں الزائمر کے مریضوں کو درپیش مشکلات
    پاکستان میں الزائمر کے مریضوں کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن میں سب سے بڑی وجہ اس بیماری کے بارے میں آگاہی کی کمی ہے۔ اکثر لوگ اس بیماری کو بڑھاپے کا عام حصہ سمجھتے ہیں اور طبی مدد حاصل نہیں کرتے۔ اس کے علاوہ، معیاری علاج کی سہولیات کی کمی اور خصوصی مراکز کی محدود تعداد بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اکثر اوقات خاندان کے افراد کو ہی مریض کی دیکھ بھال کرنی پڑتی ہے، جو کہ ان کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے۔

    :علاج اور دیکھ بھال کی صورتحال
    پاکستان میں الزائمر کے مریضوں کے لیے مخصوص علاج کے مراکز کم ہیں، لیکن کچھ اسپتال اور نجی ادارے اس مرض کے علاج کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر منیبہ جیسے ماہرین الزائمر کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے خصوصی مراکز چلا رہے ہیں، جہاں مریضوں کو طبی اور نفسیاتی مدد فراہم کی جاتی ہے۔

    :الزائمر سے بچاؤ اور آگاہی کی اہمیت
    الزائمر کی بیماری کا کوئی حتمی علاج نہیں ہے، مگر اس کی پیشرفت کو سست کرنے کے لیے کچھ تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں، جیسے کہ صحت مند غذا، جسمانی ورزش، ذہنی مشقیں، اور سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینا۔ پاکستان میں اس بیماری کے بارے میں آگاہی بڑھانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ لوگ جلد تشخیص اور بہتر علاج حاصل کر سکیں۔


    :نتیجہ

    پاکستان میں الزائمر کی بڑھتی ہوئی تعداد ایک بڑا مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔ اس بیماری کے بارے میں شعور و آگاہی بڑھانا اور معیاری علاج فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ حکومت، صحت کے اداروں، اور معاشرتی تنظیموں کو مل کر اس چیلنج کا سامنا کرنا ہوگا تاکہ مریضوں اور ان
  • کے خاندانوں کی زندگی کو بہتر بنایا جا سکے۔
    Watch my program on you tube 
    https://youtu.be/JKABSfZzlCk?si=WOsWds7nAW8ucq5l

Leave a Comment