وجود تو عارضی ہے لمحے بھی کاغذی ہیں ابد تک کسی کے لیے ہے میرے پاس تو صرف خاموش وفا ثناء ثانی
تم دور ہو بہت ۔۔۔۔ مگر ، بستے میرے دل میں ہی ہو صرف۔ ثناء ثانی
Everything might not go as per your plans, but always remember that my love would be the same for you.
تم دور ہو بہت ۔۔۔۔ مگر ، بستے میرے دل میں ہی ہو صرف۔ ثناء ثانی
کاش یہ گہرے بادل تم پر میری محبت بن کر بر سیں اور تم بس صرف میری چاہت میں پور پور بھیگ جاؤ ۔ ثناء ثانی
امیر سے بھری ہیں تمہاری آنکھیں میں نے ، لفظوں میں لکھا ہے تمہارے مقدر کو میں نے ، اپنے خوابوں اور خواہشوں کو توڑا ہے میں نے ، فقط تم کو چمکتا ، خوبصورت ستاره نظر آنے میں- ثناء ثانی
ساتھ کھڑے ہیں ہر مشکل میں اپنی قوم کے ساتھ چاہیے کچھ بھی لفظوں کے زخم ہوں۔