:پاکستان میں آئی ٹی سیکٹر کی تاریخ ساز کارکردگی ـ اکتوبر 2025 میں برآمدات 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالر
پاکستان کا آئی ٹی سیکٹر 2025 میں ایک نئے عروج کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اکتوبر 2025 میں پاکستانی آئی ٹی برآمدات پہلی بار 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچیں، جو نہ صرف ڈیجیٹل معیشت کے لیے تاریخی سنگِ میل ہے بلکہ ملک کی ٹیک انڈسٹری کے بڑھتے ہوئے عالمی اعتماد کا بھی ثبوت ہے۔
سالانہ اور ماہانہ ترقی دو طرفہ مضبوطی
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ ایک سال میں آئی ٹی برآمدات میں 17٪ اضافہ ریکارڈ ہوا۔ صرف اکتوبر 2025 میں یہ شرح 5.5٪ تک پہنچ گئی۔ ستمبر 2025 میں برآمدات 36 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھیں، یعنی ایک ماہ میں 2 کروڑ ڈالر سے زائد اضافہ۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کی عالمی طلب اور مسابقت دونوں میں واضح اضافہ ہو رہا ہے۔
مالی سال 2025–26 کے پہلے 4 ماہ 20٪ نمو
رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں آئی ٹی برآمدات کی مجموعی مالیت 1 ارب 40 کروڑ ڈالر رہی۔ گزشتہ سال اسی مدت میں یہ حجم 1 ارب 20 کروڑ ڈالر تھا یعنی 20 فیصد اضافی برآمدات یہ ترقی اس شعبے کی مستحکم بنیادوں کی عکاسی ہے۔
آئی ٹی انڈسٹری کا اسکوپ اور ایک وسیع تر مستقبل

پاکستانی آئی ٹی سیکٹر خطے کی ابھرتی ہوئی طاقت بن چکا ہے۔ ملک کی 60٪ سے زائد نوجوان آبادی فعال طور پر ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں داخل ہو رہی ہے اور یہی نوجوان مستقبل کی ترقی کا سب سے بڑا محرک ہیں۔
آئی ٹی انڈسٹری میں نمایاں مواق
عالمی مارکیٹس میں تیزی سے بڑھتی طلب
سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ
آرئیفل انٹیلیجنس اور مشین لرننگ ،سائبر سیکیورٹی ،کلاؤڈ سلوشنز
اور فری لانس سروسز پاکستانی ٹیلنٹ ان تمام شعبوں میں عالمی سطح پر قبولیت حاصل کر رہا ہے۔
حکومتی اقدامات اور سازگار ماحول
فری لانس اکانومی کا تیزی سے ابھار
سرکاری پالیسیاں، ٹیک زونز، ٹیکس مراعات
سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی سپورٹ
یہ اقدامات کاروباری ماحول کو مسلسل بہتر بنا رہے ہیں، جبکہ یورپی مارکیٹ میں پاکستانی آئی ٹی سروسز کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ مستقبل کے لئے اہم موقع ہے۔
آئی ٹی انڈسٹری کے چیلنجز ترقی کے باوجود رکاوٹیں
ترقی کے ساتھ چیلنجز بھی موجود ہیں جن کا حل ضروری ہے جیسے کہ
برین ڈرین
مہنگائی، سیاسی غیر یقینی اور بہتر مواقع کی وجہ سے ہنرمند ٹیک پروفیشنلز بیرونِ ملک جا رہے ہیں۔
عالمی ادائیگیوں کے مسائل
پے پال اور دیگر پیمنٹ گیٹس کی عدم دستیابی فری لانسرز کے لیے رکاوٹ ہے۔
سخت عالمی مقابلہ
بھارت، بنگلہ دیش، فلپائن اور ویتنام کم قیمت میں بڑے پیمانے پر آئی ٹی سروسز فراہم کر رہے ہیں۔
پالیسیوں میں عدم استحکام
آئی ٹی انڈسٹری کو طویل مدتی پالیسیوں کی ضرورت ہے ِ
اسکل گیپ
آرٹیفیشل اینٹلیجنس، بلاک چین، کوانٹم کمپیوٹنگ اور سائبر سیکیورٹی میں مہارت رکھنے والے ماہرین کی کمی شدت سے محسوس کی جا رہی ہے۔
سرمایہ کاری میں کمی
وی سی فنڈنگ اور اسٹارٹ اپ انویسٹمنٹ 2023 کے بعد دباؤ کا شکار ہیں۔
آئی ٹی برآمدات میں اضافے کی وجوہات
فارن کرنسی اکاؤنٹس کی حد میں اضافہ 35٪ سے بڑھا کر 50٪ کرنے سے
-کیش فلو بہتر ہوا اور ری انویسٹمنٹ میں سہولت ملی جس کی بدولت عالمی کلائنٹس کے ساتھ مالی معاملات مضبوط ہوئ
روپے کی قدر میں استحکام ِ شرحِ تبادلہ کے کم اتار چڑھاؤ نے پلاننگ آسان کی اور لاگت کے جائزوں میں بہتری لائی جس کی وجہ سے کمپنیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا
پاکستانی آئی ٹی خدمات کا عالمی پھیلاؤ مشرقِ وسطیٰ، شمالی افریقہ اور یورپ میں
فن ٹیک ، کامرس ڈیٹا انجینئرنگ سائبر سیکیورٹی آؤٹ سورسنگ میں پاکستانی کمپنیوں کی خدمات کی طلب بڑھ رہی ہے۔
پاکستان کا مستقبل آئی ٹی برآمدات 2.5 تا 3 ارب ڈالر تک؟
پاکستان دنیا کے ٹاپ 4 فری لانس ممالک میں شامل ہے۔
اگر حکومت ڈیجیٹل ٹیکس اصلاحات ، اسکل ڈویلپمنٹ پروگرامز عالمی سرمایہ کاری میں آسانیاں فراہم کرتی رہے تو اگلے دو سالوں میں آئی ٹی ایکسپورٹس 3 ارب ڈالر سالانہ تک پہنچ سکتی ہیں۔
پاکستان کے نوجوان، مضبوط اسٹارٹ اپ کلچر، اور عالمی ڈیجیٹل مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی مانگ ایک روشن مستقبل کی بنیاد بنا رہے ہیں ۔



